اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ وہ اس مہینے 19 سے 25
مئی تک ترکی اور اردن کے دورے پر رہیں گی اور وہاں شامی پناہ گزینوں کی
صورتحال کا جائزہ لیں گی۔ امریکی صدر کے کابینہ میں شامل ہونے کے بعد
محترمہ ہیلی کا یہ پہلا بیرون ملک سفر ہوگا۔ محترمہ ہیلی کا یہ دورہ اس لئے
بھی اہم ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ میں پناہ گزینوں کے امریکہ میں داخلے پر
عارضی طور پر پابندی لگا دی گئی ہے اور اقوام متحدہ اور اس کی ایجنسیوں کو
دی جانے والی امداد میں بھی کمی کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔
ہیلی نے کہا، شام اور اس کے قریبی ممالک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ
واقعی ایک سنگین انسانی بحران ہے لیکن وہ سب جو امریکہ
پربے حس ہونے کا
الزام لگا رہے ہیں وہ سراسر غلط ہیں۔ کسی بھی ملک نے شامی پناہ گزینوں کے
تحفظ، رہائش اور دیکھ بھال کے لئے اتنی فنڈنگ نہیں کی جتنی امریکہ نے کی
ہے۔ امریکہ اس بحران کے آغاز سے ہی مدد میں آگے رہا ہے۔ ہیلی نے کہا
کہ وہ اردن اور ترکی کے دورے میں سرکاری لیڈروں سے اس بات کی بحث کریں گی
کہ پناہ گزینوں کی مدد کے لیے امریکہ کی طرف سے چلائے جا رہے پروگراموں کی
کیا پیش رفت ہے۔ ان کا یہاں پناہ گزین کیمپوں، خاندانوں، امریکی حامی
اسكولوں میں جانے اور یہاں کے حالات کا معائنہ کرنے کا پروگرام ہے۔ انہوں
نے شامی پناہ گزینوں کے لیے امریکہ کی کوششوں پر کہا کہ اس نے لاکھوں پناہ
گزینوں کو نئی زندگی دی ہے۔